کاٹا
یہ وائرس کی وجہ سے ہونے والی بھیڑ اور بکریوں کی ایک شدید
قسم کی بیماری ہے۔ جس کی علامات میں بخار، نیکروٹک سٹوما ٹائیٹس، گیسٹو اینٹیرائٹس
اور نمونیا شامل ہے۔ سب سے پہلے 1942 میں ایوری کوسٹ میں دریافت ہوئی۔ بھیڑ اور
بکریاں دونوں اس سے برابر متاثر ہو سکتی ہیں لیکن بھیڑوں میں بکریوں کی نسبت اس
وائرس کے خلاف زیادہ مزاحمت رکھتی ہیں۔ گائے کو یہ وائرس متاثر کرتا ہے لیکن
علامات ظاہر نہیں ہوتیں۔ انسان میں یہ کسی انفیکشن کا سبب نہیں بنتا۔
بیماری کا سبب اورپھیلاؤ:
فیملی پیرامیگزوویریڈی کے ایک وائرس ماربلی وائرس کی وجہ سے
یہ بیماری ہوتی ہے۔جو کہ لمفائڈ ٹشوز، نظام انہضام کی ایپیتھیلیم اور نظام تنفس کو متاثر کرنے کی صلاحیت رکھتا
ہے جہاں یہ مخصوص پھوڑے پیدا کرتا ہے۔یہ بیماری وسطی، مغربی، مشرقی اور جنوبی
افریقہ،اور مشرق وسطیٰ اور برصغیر میں
موجود ہے۔
پھیلاؤ:
قریبی تعلق اور جانوروں کو تنگ جگہ پر رکھنا اس بیماری کے
پھیلنے کا سبب بن سکتا ہے۔ بیمار جانوروں کا اخراج بھی پھیلاؤ کا ذریعہ
ہے۔انکوبیشن پیریڈ کے دوران کاٹا زیادہ تر پھیلتاہے۔
علامات:
بیماری کی شدید قسم میں بخار ہوجاتا ہے( 104-106 ڈگری فارن ہائیٹ تک)۔جانور بیمار اور
بے آرام دکھائی دیتا ہے، منہ خشک، اعصابی
جھلی میں تنگی، اور بھوک نہ لگنا۔ابتدا میں ناک سے بہنے والا مواد پانی کی طرح
ہوتا ہے جو بعد میں پیپ کی طرح کا ہو جاتا ہے جو سانس سے ناگوار بو کا باعث بنتا
ہے۔
وائرس کا انکوبیشن پیریڈ
4-5 دن ہے۔ناک کی کیویٹی کی اعصابی جھلی کے فرش پر نیکروسس دکھائی دی جا
سکتی ہے۔آنکھ کے پپوٹوں کی اندرونی جھلی (کنجکٹیوا) تنگ ہوجاتی ہے اور آنکھ کا
اندرونی کینتھس (میڈیل کینتھس) پر کچھ حد تک ابھارسے بن جاتے ہیں۔کچھ جانوروں میں
اندرونی اعصابی جھلی کی سوزش کی وجہ سے آنکھیں بند ہوجاتی ہیں۔ نیکروٹک سٹوماٹائٹس
نچلے ہونٹ اور مسوڑھوں کو متاثر کرتی ہے۔
Post a Comment